گردیز شہر میں نماز جمعہ کے موقع پر مسجد کے اندر دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں 30 نمازی موقع ہرہی شہید ہوگئے تھے۔
پکتیا پولیس چیف راز محمد مندوزئی کا کہنا تھا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق خودکش دھماکے میں زخمی ہونے والے مزید 10 افراد شہید ہوگئے ہیں جس کے بعد شہدا کی تعداد 30 سے بڑھ کر 40 ہوگئی ہے۔
واضح رہے کہ پولیس کا کہنا ہے کہ مسجد میں دھماکا اس وقت ہوا، جب نماز جمعہ کی ادائیگی کی جارہی تھی۔
سینئر حکومتی اہلکار«عبدالله حضرت» کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے پہلے مسجد میں داخل ہوکر نمازیوں پر گولیاں برسائیں اور اس کے بعد ایک خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دہشت گرد زنانہ لباس میں ملبوس تھے اور مسجد کے خواتین والے حصے میں داخل ہونے میں کامیاب ہوئے۔
خیال رہے کہ افغانستان کافی عرصے سے بدامنی کا شکار ہے اور آئے روز افغان دارالحکومت سمیت مختلف صوبوں میں بم دھماکے اور حملے کیے جاتے ہیں جن میں غیر ملکی افواج سمیت مقامی سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
اس سے قبل 31 جولائی کو مشرقی افغانستان میں سرکاری کمپاؤنڈ میں دھماکے میں 15 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ ملک کے مغربی حصے میں سڑک کنارے دھماکے سے 11 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
22 جولائی کو افغانستان کے دارالحکومت کابل انٹرنیشنل ائر پورٹ کے دروازے کے قریب ہونے والے دھماکے سے کم از کم 14 افراد جاں بحق اور 60 افراد زخمی ہوگئے تھے۔