نئی دہلی:وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ پاکستان کے کل کے دورے کے دوران وہاں ان کے ساتھ جو سلوک ہوا وہ بتانے میں انہیں جھجھک ہے لیکن اس سلسلے میں انہیں کسی طرح کی شکایت نہیں ہے ۔مسٹر سنگھ نے پاکستان میں سارک ممالک کے وزرائے داخلہ کے ساتویں اجلاس سے واپس آنے کے بعد آج راجیہ سبھا میں دیے گئے اپنے بیان پر ارکان کے طلب کردہ وضاحت کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان کے ساتھ جو سلوک کیا گیا اس سلسلے میں ان کو جو کرنا تھا وہ کیا۔ اس کی انہیں کوئی شکایت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مھمان نوازی میں دنیا بھر میں ہندوستان کی اپنی ساکھ ہے ۔وزیر داخلہ نے کہا کہ سارک اجلاس کے دوران پاکستان میں وہاں کی میڈیا نے ان کی تقریر کا جان بوجھ کر احاطہ نہیں کیا اس کا جواب دینا ان کے لئے مشکل ہے ۔ انہوں نے اتنا ضرور کہا کہ سارک کانفرنس کے براہ راست نشریات کے لئے دوردرشن کی ٹیم گئی تھی لیکن اسے اجلاس کا احاطہ کرنے کے لئے اندر نہیں جانے دیا گیا۔ اس کے علاوہ ایک ہندوستانی صحافی کو بھی احاطہ کرنے کے لئے اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
مسٹر سنگھ نے کہا کہ سارک اجلاس ختم ہونے پر میزبان پاکستان کے وزیر داخلہ نے تمام رکن ممالک کے رہنماؤں کو دوپہر کے کھانے کے لئے مدعو کیا اور خود گاڑی میں بیٹھ کر چلے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی عزت کو ذہن میں رکھتے ہوئے انہیں جو کرنا چاہیے تھا کیا۔ وہ وہاں کھانے نہیں گئے تھے ۔ اس کی انہیں ناراضگي بھی نہیں ہے ۔مسٹر سنگھ نے کہا کہ پاکستان کے اس دورے کے دوران ہندوستان کے خلاف احتجاج ہوا اور جہاں وہ ٹھہرے ہوئے تھے وہاں سے کانفرنس کے پنڈال کے لئے ان سڑک کے راستے جانا تھا لیکن سیکورٹی اہلکار انہیں ہیلی کاپٹر سے لے گئے ۔ ھیلي پیڈ سے کانفرنس کے پنڈال جانے کے دوران پانچ دس لوگوں کی تعداد میں لوگ احتجاج کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ احتجاج کی فکر اگر کرتے تو وہ پاکستان نہیں جاتے ۔ اس کے باوجود پاکستان میں کوئی احتجاج درج نہیں کرایا گیا۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تقریر بلیک آؤٹ کی کیا روایت رہی ہے ، اس کے بارے میں انہیں کوئی معلومات نہیں ہے اور اس سلسلے میں وزارت خارجہ معلومات حاصل کریں گے ۔