عراق کے سرکاری شفافیت کمیشن کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں چونکا دینے والا انکشاف کیا ہے اور بتایا ہے کہ شمالی شہر کرکوک میں دو نجی کمپنیوں نے 47 ملین ڈالر مالیت کا انٹرنیٹ والیم چوری کرنے کی کوشش کی تھی جسے ناکام بنا دیا گیا ہے۔
عراقی شفافیت کمیشن کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ کرکوک میں وزارت ٹیلی کمیونیکیشن کے انسپکٹر جنرل کے تعاون سے انٹرنیٹ ڈیٹا چوری کرنے کا ایک غیرمعمولی اسکینڈل ناکام بنایا گیا ہے۔ انٹرنیٹ ڈیٹا کی چوری آپٹیکل کیبلز کی مدد سے عراق میں سیمفونی پروگرام کے ذریعے کی جا رہی ہی تھی،
حکام نے عراق میں انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرنے والی دو کمپنیوں ’ایرتھنلک‘ اور ’IQ‘ کو اس چوری کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ مجموعی طورپر مسروقہ انٹرنیٹ کی مالیت سیتنالیس ملین ڈالر کے برابر ہے۔
خیال رہے کہ عراق میں صارفین کی جانب سے انٹرنیٹ کی اوسط قیمت 50 ہزار عراقی دینار یعنی 40 امریکی ڈالر ادا کی جاتی ہے۔ پولیس نے انٹرنیٹ سرقے کے اسکینڈل میں ملوث ایک کمپنی کے سربراہ کو گرفتار کرلیا ہے۔