لکھنؤ ۔ وزیراعلی یوگی بدعنوانی خلاف سخت. بدعنوانی کے خلاف مہم تیز کرتے ہوئے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی ہدایت پر ریاستیحکومت نے بڑا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت نے 14 ویں مالیاتی کمیشن کے فنڈز کا غلط استعمال کرنے کی وجہ سے12 افسران کو معطل کیا ہے۔ پنچایتی راج محکمہ میں قریب 107 کروڑ روپے کا گھوٹالہ کیا گیا ہے۔ اس معاملہ میں سابق ڈائریکٹر انیل دملے کے خلاف بڑی کارروائی ہوگی جبکہ اڈیشنل ڈائریکٹر راجندر سنگھ اور چیف اقتصادی اور ایکائونٹس افسرکیشو سنگھ سمیت 12 افسران کو معطل کیا گیا ہے۔
وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی ہدایت پر اس بڑے گھوٹالے کی جانچ وجیلنس محکمہ دی گئی تھی۔ ان کی ہدایات پر پنچایتی راج کے وزیر چودھری بھوپندر سنگھ نے بڑی کارروائی کی ہے۔ اس معاملے میں 13 سینئر افسران کے نام آ چکے ہیں۔ محکمہ میں 12 کی معطلی کی کارروائی اور 31 اضلاع کے ڈی پی آر او کے خلاف بھی تحقیقات جاری ہیں۔ اس پورے معاملے کی جانچ سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کے حکم پر ریاستکے وجیلنس محکمہ کو دیگئی تھی۔
کارروائی میں سبکدوشپنچایت راج ڈائریکٹر انیل کمار دملےکے خلاف تحقیقات کےحکم دیئے گئے ہیں، وہیں اڈیشنل ڈائریکٹر راجندر کمار سنگھ، چیف اقتصادی افسر کیشو سنگھ کو معطل کر دیا گیا اسکےعلاوہ اڈیشنل ڈائریکٹر ایس کے پٹیل، ڈپٹی ڈائریکٹر گریش چندر رجک کے خلاف کارروائی کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ ان کے ساتھ دو پنچایتی راج افسر اور چھ اے ڈی اوپنچایت کو یوگی حکومت نے معطل کر دیا ہے۔ یہ سب 14 ویں اسٹیٹ اقتصادیکمیشن میں ایک بڑے گھپلے کاالزام لگایا گیا ہے۔ 699 کروڑ میں سے 107 کروڑ روپے ان افسروں نے ملی بھگت سے ہضم کر لئے۔ اس معاملے کی جانچ میں سب کے ناموں کا انکشاف ہوا ہے۔ 31 اضلاع میں بغیر حکم کے 107 کروڑ اکاؤنٹس سے نکالے گئے۔
وزیر بھوپندر سنگھ نے کہا کہ حکومت کی رقمکا غلط استعمال پہلے 31 اضلاع میں آیا۔ اس میں آگرہ، علی گڑھ، امروہہ، اعظم گڑھ، بارہ بنکی، بریلی، بلند شہر، چندولی، دیوریا، اٹاوہ، فیروز آباد، فیض آباد، غازی پور، گورکھپور، غازی آباد، ہردوئی، لکھنؤ، کشی نگر، مہاراج گنج، متھرا، مرزا پور،مئو، پرتاپ گڑھ، سہارنپور، سنت کبیرنگر ، شاملی، سدھارتھ نگر، سون بھدر، سلطانپور، اناؤ اور وارانسی بھی شامل ہیں۔
14 ویں مالیاتیکمیشن کی ایک بندرگاہ قائم کرنے کی سازش اگست 2015 سے شروع ہوئی تھی۔ سلیکشن کمیٹی نے غلط طریقے سے گائوں کا انتخاب کر کےبغیر حکومت کی اجازت کے 21 مارچ 2017 کو ڈائرکٹوریٹ میں میٹنگ کرکے رقم کو بانٹنے کا فیصلہ کیا۔ اسکی بھنک تب لگی جب ڈائرکٹر دمیلے ریٹائرہوئے اور وجے کرن آنند نے انکی جگہ چارج سنبھالا۔ اس دوران، وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے بھی شکایتیں کی جا رہی تھیں۔ گھوٹالے میں متعلقہ اضلاع میں ضلع پنچایت افسر سے لے کر سیکرٹری گرام پنچایت تک زد میں آئےہیں۔