نئی دہلی : کیجریوال پر فرضی کمپنیوں سے پیسے لینے کا الزام لگایا گیا ہے۔ عام آدمی پارٹی سے نکالے گئے كراول نگر کے ممبر اسمبلی کپل مشرا نے پریس کانفرنس کی ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ عام آدمی پارٹی کے اکاؤنٹس کا سال 2015 اور 2016 کے ڈاٹا ہے۔ تین سال تک بلیک منی کو وہائٹ منی کیا گیا۔
چندے کو ویب سائٹ پر نہ دکھایا گیا اور نہ ہی الیکشن کمیشن کو بتایا گیا۔ انہوں نے یہ سارے کالے دھن کو ایکسس بینک کے ذریعہ سفید کیا۔ انہی پیسوں سے بیرون ممالک کے دورے ہوئے۔ 16 کمپنیوں کے ذریعہ لئے گئے چندے کو چھپایا گیا۔پریس کانفرنس میں بولتے بولتے کپل مشرا گر پڑے۔ کپل کو ان کے ساتھیوں نے سنبھالا اور پھر آر ایم ایل کے ڈاکٹروں نے انہیں ایمبولینس میں بٹھایا اور اسپتال لے گئے۔
کپل مشرا نے پریس مذاکرات میں باضابطہ طورپر پاور پوائنٹ پریزنٹیشن بھی دیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ فرضی کمپنی بنا کر چندے اکٹھا کئے گئے۔ حوالہ اور بلیک منی کا کھیل کیجریوال کی معلومات میں ہوا۔ 45 کروڑ کا چندہ فرضی کمپنی سے پارٹی کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کیا گیا ۔ الیکشن کمیشن کو 45 کروڑ میں سے صرف 9 کروڑ کی معلومات دی گئی۔ انہوں نے محلہ کلینک میں بھی گھوٹالے کا الزام لگایا۔
پریس کانفرنس کے دوران کیجریوال پر حملہ بولتے ہوئے کپل نے کہا کہ اگر آج شام تک وزیر اعلی کے عہدہ سے استعفی نہیں دیا ، تو کالر پکڑ کر کرسی سے نیچے اتاروںگا۔کپل مشرا نے کہا کہ میں نے کل ان دستاویزات کے ساتھ سی بی آئی دفتر جاؤں گا۔ پارٹی کے اکاؤنٹس میں فرضی کمپنیوں کے نام پر پیسے پہنچائے جا رہے ہیں۔ پارٹی کو ان فرضی کمپنیوں کے ذریعہ حوالہ کا پیسہ پہنچایا جا رہا ہے۔
قبل ازیں کپل مشرا نے ایک ٹویٹ بھی کیا ، جس میں انہوں نے فائلوں کے بوجھ کی تصویر دکھاتے ہوئے لکھا تھا کہ آج انہی فائلوں سے بڑا انکشاف کرنے جا رہا ہوں۔ خیال رہے کہ کپل مشرا کیجریوال کے خلاف بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں اور آج اس کا چوتھا دن ہے۔ ادھر عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی سنجے جھا بھی کپل مشرا کے خلاف جنتر منتر پر دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں۔ انہیں کل کپل کے گھر کے سامنے دھرنا دینے سے روکتے ہوئے دہلی پولیس نے حراست میں لے لیا تھا۔