موصل۔ عراقی فوج نے کل ہفتے کو الانبار گورنری کے مغربی شہر القائم میں شدت پسند تنظیم داعش کے ایک اہم اجلاس پر بمباری کرکے کئی اہم داعشی کمانڈروں کو ہلاک کردیا ہے۔ عراقی میڈیا وار سیل کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مغربی الانبار میں القائم شہر میں داعشی لیڈر ایک اہم اجلاس جاری رکھے ہوئے تھے۔ سیکیورٹی فورسز کو ان کے بارے میں مصدقہ اطلاعات ملنے پرکارروائی کی گئی جس کے نتیجے میں متعدد جنگجو ہلاک ہوگئے۔
میڈیا وار سیل کے بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ داعش کے مذکورہ اجلاس میں رمضان المبارک میں دہشت گردی کی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کی جا رہی تھی۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کو موصولہ بیان میں کہا گیا ہے کہ عراقی انٹیلی جنس حکام اور جوائنٹ آپریشنل فورسز کی داعش کے اجلاس پر مشترکہ کارروائی کی۔انٹیلی جنس ذرائع سے اطلاعات ملی ہیں کہ داعش جنگجو الرطبہ شہر اور اطراف کے علاقوں کے سرکاری ججوں کو قاتلانہ حملوں میں نشانہ بنانے اور رمضان المبارک میں دہشت گردی کی دوسری کارروائیوں کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔
داعشی جنگجوؤں کے اجلاس کی مصدقہ اطلاع ملنے پرعراقی فضائیہ کے جنگی طیاروں نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں کم سے کم 13 سرکردہ جنگجو ہلاک اور کئی دوسرے زخمی ہوگئے۔ عراقی فوج نے موصل اور القائم میں داعش کے آٹھ دیگر ٹھکانوں پر بھی بمباری کی۔ داعش کا اسلحہ اور میزائل گودام تباہ کرنے کے ساتھ متعدد جنگجو بھی ہلاک اور زخمی کیے۔