کلکتہ : ممتا بنرجی نے مغربی بنگال میں آر ایس ایس کے ایجنڈے کو کامیاب نہیں ہونے دینے کا اعلان کیا ہے۔ مغربی بنگال سے متعلق آرایس ایس کے بیانات اور ترنمول کانگریس کی قیادت والی حکومت پر مسلمانوں کی منھ بھرائی کے الزامات پر وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا ہے چوں کہ آر ایس ایس کی ہزارہا کوششوں کے باوجود بی جے پی کو بنگال میں کامیابی نہیں مل رہی ہے اس لیے وہ مذہبی منافرت اور پولرائزیشن کی سیاست پر اتر آئی ہے مگر بنگال میں آر ایس ایس کو کامیابی نہیں ملنے والی ہے اور ہم آر ایس ایس کے ایجنڈے کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
کل شام ایک بنگالی نیوز چینل کو دو گھنٹے تک انٹرویودیتے ہوئے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے مختلف موضوعات اور ایشوز پر کھل کر بات چیت کی ۔انہوں نے جہاں ناردا سٹنگ آپریشن کو ترنمول کانگریس کو غیر مستحکم کرنے کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ سب جانتے ہیں کہ ناردا اسٹنگ آپریشن کے مقاصد کیا تھے اور اسے پورے منصوبے کے تحت جاری کیا گیا تھا ۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہمیں حیرت اس بات کی ہے اس سازش میں ترنمول کانگریس کے ٹکٹ پر راجیہ سبھا کیلئے منتخب ہونے والے صنعت کار کے ڈی سنگھ بھی شامل ہیں اور انہوں نے اس کیلئے روپے فراہم کیا ۔وزیرا علیٰ نے کہا کہ نارادا سٹنگ آپریشن کے ویڈیوز پہلے بی جے پی کے دفتر سے جاری کیا گیا تھا۔2016کے اسمبلی انتخابات سے عین قبل ریلیز کرنے کے باوجود بی جے پی کو بنگال میں کامیابی نہیں ملی اور ہم نے 294سیٹوں میں سے 211پر کامیابی حاصل کی۔
تیستاندی کے پانی کے اشتراک پر معاہدہ سے متعلق سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہندو بنگلہ دیش کے درمیان کیا معاہدے ہونے والے ہیں ہم اس پر تبصرہ کرنا نہیں چاہتے ہیں مگر ہم بنگال کے مفادات سے ہرگز معاہدہ نہیں کریں گے ۔وزیرا علیٰ نے کہاکہ اگلے مہینے بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ ہندوستان آنے والی ہے اور اس پر دونوں ملکوں سے بات چیت ہونی چاہے ۔
جتنا میں جانتی ہوں اس کے مطابق 25مئی کو اس پر معاہدہ ہونے والا ہے۔لیکن اب تک مرکزی حکومت نے مجھ سے اس پر کوئی بات چیت نہیں ہے ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں بنگلہ دیش کے خلاف نہیں ہوں اور میرے تعلقات بھی شیخ حسینہ سے بہتر ہیں مگر ان سب کے باوجود بنگال کے مفادات سب سے مقدم ہیں ۔
وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ آر ایس ایس بنگال میں اپنی کارکردگی سے مایوس ہوچکی ہے ۔اور اسے ہمارے کوئی ایشو نہیں مل رہا ہے ۔ اس لیے وہ مذہبی جذبات اور فرقہ واریت کو پھیلا کر بنگال میں کامیابی حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں مگر انہیں کامیابی نہیں ملی گی۔کیوں کہ بنگال میں فرقہ واریت کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔وزیرا علیٰ نے کہا کہ ریاست کے تمام طبقات کی خدمت کرنا اور سبھوں کی ترقی سے متعلق سوچنا ان کی ذمہ داری ہے ۔
نوٹ منسوخی کے بعد اترپردیش اور دیگر ریاستوں میں بی جے پی کی کامیابی پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نوٹ منسوخی کا ملک کی معیشت پر گہرے اثرات پڑے ہیں اور اس کا اندازہ بعد میں ہوگا۔جہاں تک بلیک منی کا سوال ہے کہ تو مرکزی حکومت کے دعویٰ جھوٹے ہیں بلیک منی میں کمی نہیں آئی ہے ۔