ممبئی: متنازع پوسٹ کے بعد ممبئی میں کشیدگی ، پولیس تھانے پر حملہ ، دوپولیس وین نذرآتش ، 20 گرفتار کئے گئے ہیں۔ شہر کے شمال مشرقی علاقہ میں تشدد کے بعدآج فرقہ وارانہ کشیدگی برقرار ہے اور متاثرہ علاقے میں سینکڑوں کی تعداد میں پولیس افسران اور جوان تعینات کردیئے گئے ہیں۔جہاں اتوار کی صبح سویرے ٹرامبے پولیس اسٹیشن پر مشتعل مظاہرین نے حملہ کردیا اور دوپولیس وین کو نقصان پہنچا اور نذرآتش کردیا ،دراصل مظاہرین سوشل میڈیا پرسنیچر کو ایک مخصوص مذہب کی عبادت گاہ کی توہین کرنے والے ملزم کی گرفتاری کا مطالبہ کررہے تھے اور اس درمیان اچانک تشدد پھوٹ پڑا۔
پولیس نے ایک 20سالہ مشتبہ نوجوان کو گرفتار کرلیا ہے۔جس نے ایک مقدس مذہبی مقام کی تصویر میں تبدیلی کرکے اپنی تصویر کے ساتھ پوسٹ کردیا اور پوسٹ کرنے والے اس نوجوان کے خلاف کارروائی کرنے اور ایف آئی آڑ درج کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے دوسرے فرقے کے متعدد افراد ٹرامبے پولیس اسٹیشن کے باہر جمع ہوگئے ،اچانک 20-25افراد مشتعل ہوگئے اور انہوں نے سنباری شروع کردی اور پولیس کی ایک وین میں آگ لگادی گئی ،سنگباری میں پولیس کی دوگاڑیوں کو نقصان پہنچا ۔پولیس اسٹیشن کی کھڑکیوں کو بھی پتھراؤ سے نقصان پہنچا ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم پر سائبر کرائم کیدفعات کے تحت درج مقدمہ درج کیا گیا ہے اور پولیس تھانے پرحملہ کرنے والے 20 افراد کو حراست میں لیا گیا جبکہ مزید 150 کی تلاش جاری ہے۔پولیس کے ذریعے تشدد پر قابو پانے کے لیے چلائی جانے والی پلاسٹککی گولیوں سے متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق فوری طورپر مسلح پولیس کے جوان تعینات کیے گئے اور علاقہ کا محاثرہ کرلیا گیا ،ٹرامبے پولیس اسٹیشن بھابھا ایٹمک ریسرچ سینٹر(بی اے آرسی) کے 300میٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور علاقے میں سخت کشیدگی پائی جاتی ہے۔
جوائنٹ پولیس کمشنر (لا ء اینڈ آرڈر) دیون بھارتی نے ذرائع ابلاغ سے کہاکہ پولیس تشدد برپاکرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے گی اور ہم کسی کو بھی گڑبڑکرنے نہیں دیں گے۔ملزم کا نام اروند جنوا بتایاجاتاہے جوکہ میونسپل کارپوریشن میں ملاز ہے۔
پولیس کا دعویٰ ہے کہ ممبئی کے اس مضافاتی علاقہ میں حالات پوری طرح سے قابو میں ہیں۔سنیچر کی دیر رات ساڑھے 10 بجے سینکڑوں افراد نے پولیس اسٹیشن پر مظاہرہ کیا اورفسااچانک تشدد پھوٹ پڑا۔ ٹرابے پولیس کو اس اچانک حملے کا بالکل بھی اندیشہ نہ تھا۔پولیس نے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے متشعل افراد کی تلاش شروع کردی ہے۔ فی الحال علاقے میں امن ہے اور حالات قابو میں بتائے جارہے ہیں۔