شام میں امریکہ اور سعودی عرب کےحمایت یافتہ نورالدین الزنکی نامی وہابی دہشت گرد گروپ نے بارہ سالہ فلسطینی بچے کی گردن کاٹ کر سعودی عرب کے حامی وہابیوں کو عالمی سطح پر مزید رسوا کردیا ہے۔
اردو سروس کے مطابق شام میں امریکہ اور سعودی عرب کےحمایت یافتہ نورالدین الزنکی نامی وہابی دہشت گرد گروپ نے بارہ سالہ فلسطینی بچے کی گردن کاٹ کر سعودی عرب کے حامی وہابیوں کو عالمی سطح پر مزید رسوا کردیا ہے۔ شام سے ایک ایسی ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جسے دیکھ کرکسی بھی انسان کے رونگٹے کھڑے ہوجائیں۔سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ امریکہ اور سعودی عرب کےحمایت یافتہ نورالدین الزنکی نامی وہابی دہشت گرد گروپ نے بارہ سالہ فلسطینی بچے کی گردن بے رحمی اور بےدردی کے ساتھ کاٹ دی ۔ ویڈیو کے مطابق بچے سے پوچھا گیا کہ تمہاری کوئی آخری خواہش ہو تو بتا دو جس پر بچے نے کہا کہ مجھے ذبح کرنے کے بجائے گولی مار دی جائے لیکن سعودی اور امریکی حمایت یافتہ گروہ کے مسلح افراد نے اسے ایک گاڑی کے پچھلے حصہ میں سرنڈرکیااور ان میں سے ایک شخص نے اسکی گردن پر خنجر چلا دیا۔یہ واقعہ منگل کو شام کے شہر حلب کے قریب پیش آیا۔ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد دنیا بھر میں امریکی اور سعودی حمایت یافتہ گروپ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔اس واقعہ کی ایران کی جانب سے بھی شدید کی گئی ہے۔جمعہ کو ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے اپنے ایک ٹویٹر پیغام میں ایک بچے کے ذبح کیئے جانے پرخاموشی اختیار کرنے کو امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی منافقت قرار دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ امریکی اور سعودی پشت پناہی کے حامل اس گروپ کا یہ فعل امریکہ کیلئے ایک نارمل بات ہے۔ شامی حکومت نے بھی بچے کیساتھ کیئے جانے والے اس وحشیانہ سلوک کی شدید مذمت کی ہے۔اقوام متحدہ کو بھیجے گئے شامی حکومت کے خط میں کہا گیا کہ یہ لڑکا حلب کے قریب واقع فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں مقیم تھا۔