نئی دہلی۔ راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ بی جے پی گوا اور منی پور میں جمہوریت کو نظر انداز کررہی ہے ۔ کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے آج کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ ان کی نظریاتی جنگ ہے اور گوا اور منی پور میں اقتدار پر قبضہ کرنے کے لئے اس نے جو طریقہ کار اپنایا ہے ، کانگریس اسی کے خلاف لڑ رہی ہے۔ مسٹر گاندھی نے یہاں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں ہوئے پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے دو اور ہم نے تین ریاستوں میں کامیابی حاصل کی ۔
دو ریاستوں میں بھی ہم ہی کامیاب ہوئے تھے لیکن بی جے پی نے جمہوریت کو نظر انداز کردیا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کرکے بھی کہا کہ ہماری لڑائی بی جے پی کے نظریات کے خلاف ہے۔ منی پور او رگوا میں بی جے پی نے جو بھی کیا کانگریس اسی نظریہ کے خلاف لڑ رہی ہے۔
راہل گاندھی کا یہ بیان گوا میں سب سے بڑی پارٹی کے طور پر کانگریس کے ابھرکر آنے کے باوجود بی جے پی کو حکومت سازی کی دعوت دئے جانے کے درمیان آیا ہے۔ کانگریس گورنر کے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں گئی لیکن عدالت نے بی جے پی کو ایوان میں اکثریت ثابت کرنے کے لئے کہا ہے۔
وہیں، کانگریس کی صدر سونیا گاندھی کے داماد رابرٹ واڈرا نے کہا ہے کہ اقتدار پر قابض ہونے کی بھارتیہ جنتا پارٹی کی بھوک ملک میں جمہوری نظام کے لئے خطرناک ہوگی۔
مسٹر واڈرا نے گوا میں حکومت سازی کے سلسلے میں بی جے پی کی طرف سے کی جارہی کوشش پر سخت تبصرہ کرتے ہوئے فیس بک پر لکھا ہے کہ گوا میں عوامی رائے کو مسترد کرکے بی جے پی حکومت سازی کے لئے جو ہتھکنڈے اپنا رہی ہے وہ آئینی نظام کے خلاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ صرف گوا ہی نہیں بلکہ منی پور میں بھی بی جے پی یہی کررہی ہے جب کہ ان دونوں ہی ریاستوں میں کانگریس سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے ۔ایسے میں حکومت سازی کا موقع اسے دیا جانا چاہئے لیکن بی جے پی عوامی رائے کو نظرانداز کرکے خود اقتدار پر قابض ہونے کی کوشش کررہی ہے۔