لکھنؤ۔ سماج وادی پارٹی اور کانگریس میں اتحاد کا اعلان جلد ہو سکتا ہے۔ اسکے بعد راہل گاندھی اور اکھللیش یادو انتخابی مہم کا آغاز کریں گے۔ یوپی انتخابات میں سماج وادی پارٹی اور کانگریس کے درمیان اتحاد کا باقاعدہ اعلان ابھی بھلے نہ ہوئی ہو، لیکن دونوں پارٹیوں نے منگل کو اشارہ دیا کہ اس ہفتے کے آخر تک دونوں پارٹیاں مل کر انتخابی مہم شروع کر سکتی ہیں جس اکھلیش یادو اور ڈمپل یادو کے ساتھ راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی بھی شامل ہوں گی. بتایا جا رہا ہے کہ سماج وادی پارٹی اور کانگریس کے درمیان اتحاد کا اعلان پرینکا گاندھی کی موجودگی میں کیا جائے گا جو اس بات کا بھی اشارہ ہے کہ اس بار پرینکا یوپی انتخابات میں کافی فعال رہنے والی ہیں.
ذرائع کے مطابق سماج وادی پارٹی میں چل رہی تسلط کی جنگ کی وجہ سے اتحاد کے اعلان میں تاخیر ہو رہی ہے کیونکہ اکھلیش چاہتے ہیں کہ پہلے یہ طے ہو جائے کہ سماج وادی پارٹی اور اس کا انتخابی نشان پر ان کا حق ہے یا نہیں.
سماج وادی پارٹی کے دونوں خیموں پارٹی پر اپنا حق جتاتے ہوئے الیکشن کمیشن گئے ہیں اور امید ہے کہ 13 جنوری تک کمیشن اپنا فیصلہ سنا دے گا. ذرائع نے بتایا کہ اگر فیصلہ اکھلیش کے حق میں آتا ہے، تو اسی دن کانگریس سے اتحاد کا اعلان کر دیا جائے گا.
کانگریس جنرل سکریٹری غلام نبی آزاد نے منگل کو ‘سیکولر قوتوں’ پر زور دیا کہ وہ متحد ہوں. آزاد کے اس بیان کو کانگریس اور سماج وادی پارٹی کے ممکنہ اتحاد کے اشارہ کے طور پر ہی دیکھا جا رہا ہے. یہاں تک کہ یوپی میں کانگریس کی طرف سے اعلان کی گئیں سی ایم عہدے کی امیدوار شیلا دکشت نے بھی یہ اشارہ دیا ہے کہ وہ نوجوان اکھلیش اور راہل کے لئے پیچھے ہٹنے کو تیار ہیں.
دونوں طرف سے چل رہی تیاریاں یہی اشارہ کرتی ہیں کہ اتحاد میں دونوں پارٹیوں کو دلچسپی ہے. والد ملائم سنگھ کے ساتھ تنازعہ کے آغاز کے ساتھ ہی اکھلیش نے اسکی تیاریاں شروع کر دی تھیں. اکھلیش نے ابتدائی بات چیت پرینکا گاندھی کے ساتھ دسمبر میں کی تھی جو منظر عام پر ا چکی ہے۔ اس بات چیت میں دونوں فریقوں کی جانب سے انتخابات میں اتحاد کی خواہش ظاہر کی گئی تھی. راہل چھٹیاں گزار کر اپنی وطن لوٹ چکے ہیں اور سمجھا جا رہا ہے کہ اس ہفتے کے آخر تک اتحاد پر مہر لگ جائے گی.
بتایا جا رہا ہے کہ 403 نشستوں کی اترپردیش اسمبلی میں کانگریس نے اتحاد کی صورت میں 105 سیٹوں پر دعویداری ظاہر کی ہے. بتا دیں کہ کانگریس کے اتحاد کو لے کر اکھلیش اور ملائم متفق نہیں ہیں. اکھلیش کو لگتا ہے کہ کانگریس سے اتحاد سے انتخابات میں مدد ملے گی جبکہ ملائم ایسا نہیں مانتے. اکھلیش تو یہاں تک دعوی کر چکے ہیں کہ اگر کانگریس سے اتحاد ہوتا ہے تو انتخابات میں 300 سے زیادہ نشستیں جیتی جا سکتی ہیں.