سپریم کورٹ نے کم کر دیا سزا کی مدت
نئی دہلی۔ سپریم کورٹ نے مشہور نتیش کٹارا قتل معاملے میں جیل میں سزا کاٹ رہے قصورواروں کو بڑی راحت فراہم کرتے ہوئے سزا کی مدت کو کم کر دیا ہے. عدالت عظمی نے وکاس کی سزا کی اودھ کو پانچ سال کم کر دیا ہے. جسٹس دیپک مشرا اور جسٹس سی ناگپپن کی بنچ نے وکاس اور وشال کی جانب سے دہلی ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف دائر اپیلوں پر فیصلہ سنایا ہے. دہلی ہائی کورٹ نے وکاس یادو کو 30 سال کی سزا سنائی تھی، سپریم کورٹ نے اس کی مدت کم کرکے 25 سال کر دیا. وہیں جیل میں بند مجرم ساتھی سکھ دیو پہلوان کو 20 سال کی سزا سنائی ہے. واضح رہے کہ 2002 میں کٹارا کے قتل میں وکاس یادو، اس کے چچا زاد بھائی وشال یادو اور ساتھی سکھدیو پہلوان کو مجرم ٹھہرایا گیا تھا.
ہائی کورٹ نے نہیں مانی نیلم کٹارا کا مطالبہ
ہائی کورٹ نے ان کی عمر قید کی سزا بغیر کسی رعایت کے ساتھ بڑھا کر 25 سال اور ثبوت کو تباہ کرنے کے لئے پانچ سال اضافی سزا سنائی تھی. کورٹ نے نتیش کٹارا کے قتل کو آنر کلنگ قرار دیا تھا. یادو کے ساتھی پہلوان کو بھی اتنی ہی سزا سنائی تھی. کورٹ نے دونوں کے جرم کو نایاب سے نایاب ترین زمرے میں قرار دیا تھا، لیکن بہتری اور بحالی کے امکانات کو دیکھتے ہوئے انہیں پھانسی کی سزا نہیں دی تھی. سپریم کورٹ نے 17 اگست، 2015 کو وکاس ، وشال اور سکھ دیو کی سزا کو برقرار رکھا تھا. تاہم، سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ وہ ہائی کورٹ کی جانب سے بڑھائی گئی سزا کی مدت سے متعلق پہلوؤں پر سماعت کرے گی. نچلی عدالت نے تینوں کو مئی 2008 میں عمر قید کی سزا سنائی تھی. اس فیصلے کو ہائی کورٹ نے دو اپریل، 2014 کو برقرار رکھا.