بابائے قوم مہاتما گاندھی کو بتایا فراڈ
نئی دہلی : اپنے متنازع بیانات کیلئے اکثر سرخیوں میں رہنے والے سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس مارکنڈے کاٹجو نے اب بابائے قوم مہاتما گاندھی سے متعلق متنازع بیان دیا ہے۔ گاندھی جینتی کے موقع پر لکھے اپنے ایک مضمون میں مہاتما گاندھی کو فرضی قرار دیتے ہوئے بھگت سنگھ اور سوریہ سین جیسے انقلابیوں کو اصل مجاہد آزادی قرار دیا ۔ جسٹس مارکنڈے کاٹجو نے اس کو اپنے فیس بک پر بھی شیئر کیا اور اس کے کمنٹس میں انہوں نے گاندھی جی کو فراڈ اور منافق بتایا۔
کاٹجو نے لكھا کہ جب 1938 میں انگلینڈ کے وزیر اعظم جرمنی سے میونخ معاہدہ کرکے لوٹے تھے ، تو حزب اختلاف کے لیڈر وسٹن چرچل نے کہا تھا کہ آپ کے پاس جنگ یا توہین میں سے ایک کو منتخب کرنے کا آپشن ہے اور آپ نے توہین کو منتخب کیا ۔
تو ہندوستانیوں، آپ کو فرضی مہاتما گاندھی اور حقیقی مجاہدین آزادی بھگت سنگھ اور سوریہ سین میں منتخب کرنے کا آپشن دیا گیا تھا۔ آپ کو ایک حقیقی جنگ آزادی کے درمیان ایک مجاہد آزادی کو منتخب کرنے کا آپشن دیا گیا۔ ایک ایسا مجاہد آزادی جو ہمیشہ مسلح جدوجہد کی بات کرتا ہو ، کیونکہ مسلح جنگ کے بغیر کوئی اپنا سامراج نہیں چھوڑتا ۔ کوئی شک نہیں ہی اس میں لاکھوں برادران وطن شہید ہوئے، جنہوں نے ہندوستان کی حقیقی آزادی کی قیادت کی اور ایک خوشحال ملک کی تعمیر کی ۔ وہیں ایک فرضی جنگ آزادی ، جس میں خون کی ہولی سے گریز کیا گیا، جس میں ہندوستان نے شدید غربت اور شدید بے روزگاری وغیرہ کی قیادت کی۔ آپ نے (ہندوستانیوں) بھگت سنگھ اور سوریہ سین کے قابل احترام راستے کی جگہ گاندھی کے توہین آمیز راستے کو منتخب کیا۔