‘ نیوز ‘کے مطابق”سب سے پہلے ڈاکٹر شاہد مسعود کو اپنی بات رکھنے کا موقع دیا گیا اور ان سے پوچھا گیا کہ زینب کے قاتل کے 37 بینک اکاونٹس، اس کے ایک بین الاقوامی گروہ سے تعلق اور اس میں حکومت کے ایک وزیر کے شامل ہونے جیسے الزامات کووہ کس طرح ثابت کریں گے ؟ “سینئر صحافی مسعود نے اپنے الزامات کو لے کر کورٹ میں دلیل رکھیں لیکن انہوں نے کوئی پختہ ثبوت پیش نہیں کیا۔ اس کے بعد کورٹ نے ان سے کہا کہ وہ ثبوت لے کر کیوں نہیں آ رہے ۔
قابل غور ہے کہ صحافی مسعود نے اپنے پروگرام میں یہ دعوی کیا تھا کہ ملزم عمران کے پاکستان میں 37 سے زائد بینک اکاونٹس ہیں اور زینب قتل معاملے کے پیچھے ایک بین الاقوامی چائلڈ پورنوگرافي گینگ ہے جس کو ایک وزیر کی حمایت حاصل ہے ۔