کہا : میں برباد ہو گیا، لیکن بے گناہی ثابت کرنے کیلئے سب کچھ کروں گا
ریو ڈی جینریو : کورٹ آف آربٹریشن فار اسپورٹس (سی اے ایس)نے ہندوستانی پہلوان نرسمہا یادو پر ڈوپنگ معاملے میں آج چار سال کی پابندی لگا دی جس سے نرسمہا کا ریو اولمپک میں کھیلنے کا خواب چکنا چور ہو گیا۔ نرسمہا کو ڈوپنگ معاملہ میں اس مہینہ کے شروع میں نیشنل اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (ناڈا) کے کلین چٹ دینے کے فیصلے کو عالمی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) نے سی اے ایس میں چیلنج کیا تھا اور کئی گھنٹے کی سماعت کے بعدسی اے ایس نے نرسمہا پر چار سال کی پابندی لگا دی ۔پابندی کی شروعات آج سے ہی ہو گئی۔
فیصلہ کے بعد نرسنگھ یادو نے کہا کہ یہ کہنا کہ فیصلے سے میں ٹوٹ چکا ہوں، بہت کم ہوگا۔ گزشتہ دو ماہ میں میں نے بہت کچھ برداشت کیا ہے ، لیکن ملک کیلئے کھیلنے کی سوچ نے میرے حوصلہ برقرار رکھا۔ میرے پہلے باوٹ سے 12 گھنٹے قبل ریو اولمپکس میں کھیلنے اور ملک کے لئے تمغہ جیتنے کا میرا خواب توڑ دیا گیا۔ ‘انہوں نے اپنے اسپانسر جے ایس ڈبلیو اسپورٹس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا کہ ‘ لیکن اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لئے میں سب کچھ کروں گا۔ میرے پاس لڑنے کی اب یہی وجہ ہے۔ ‘بیان میں کہا گیا ہے کہ نرسمہا نے اپنے کھانے میں ملاوٹ کا جو دعوی کیا تھا ، اس سلسلے میں کچھ اور ثبوت ملنے پر فیصلے کا جائزہ لینے کے لئے درخواست دی جا سکتی ہے۔
اس سے پہلے یہاں ہندوستانی میڈیا میں یہ خبر پھیلائی گئی تھی کہ نرسمہا کو کلین چٹ مل گئی ہے اور وہ جمعہ کو کھیلنے جا رہے ہیں۔یہ غلط اطلاع دہلی سے ‘پلانٹ’ کی گئی تھی کہ واڈا نے نرسمہا کو کلین چٹ دے دی ہے اور مقابلے کے لیے ان کا وزن کیا گیا ہے لیکن جوش میں اس بات کو نظر انداز کر دیا گیا کہ واڈا اس معاملے کو سی اے ایس میں لے جانے کے بعد اپنے ہاتھ ہٹا چکی تھی
۔ واڈا نے سی اے ایس میں اپیل کرتے ہوئے ناڈا کے فیصلے پر سوال اٹھایا تھا اور چار برس کی پابندی لگانے اپیل کی تھی۔ سی اے ایس نے واڈا کی اپیل کو قائم رکھتے ہوئے نرسمہا پرچار سال کی پابندی لگادی۔ ہندوستان کے لیے نرسمہا پر پابندی لگنے کی خبر ایک گہرا دھچکا ہے جو مہاراشٹر کے اس پہلوان سے ریو میں تمغے کی امید کر رہا تھا۔