برطانیہ میں مقیم سابق رکن اسمبلی ’’جلال فیروزی ‘‘نے پریس ٹی وی کےساتھ انٹرویو میں خلیج فارس کے ملک بحرین میں حکومت آل خلیفہ کی طرف سے شیعہ مسلک کی عوام پر جاری جارحیت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ منامہ کی ظالم سفاک حکومت نے شیعوں کےخلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے۔
انہوں نےکہاکہ گذشتہ پانچ چھ مہینوں سے حکومت آل خلیفہ کی طرف سے ملک میں انسانی حقوق کی پامالیوں میں شدت آئی ہے۔
انہوں نےکہاکہ منامہ رژیم نہ صرف سیاسی کارکنوں کو نشانہ بنارہی ہے بلکہ وہ شیعہ مسلمانوں ،ان کے رہنماؤں اوران کے عقائد کو نشانہ بنارہی ہےاوراس ظالم وجابر حکومت نے دینی مدارس کو بندکرنے کےساتھ ساتھ نماز جیسی الہٰی فریضہ پر بھی قدغن لگادی ہے۔
موصوف رکن اسمبلی نےکہاکہ حکومت آل خلیفہ نے گذشتہ دوتین مہینوں سے ذہین طالب علموں کو شیعہ ہونے کی بناپر تعلیمی وظائف سے محروم کیاجس سے یہ بات واضح ہوجاتی ہےکہ اس سفاک حکومت نے شیعوں کےخلاف اعلان جنگ کیا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ حکومت آل خلیفہ اپنے سفاکانہ جرائم بین الاقوامی برادری اوراقوام متحدہ کے ناک کےنیچھے انجام دے رہی ہے لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ عالمی برادری اوراقوام متحدہ اس سفاک حکومت کے خلاف اقدامات کرنے سے قاصر ہے۔
جلال فیروز ی نے مزیدکہاکہ عالمی انسانی حقوق تنظیمیں یہاں تک کہ اقوام متحدہ کا نام نہاد ادارہ بھی استکباری قوتوں کی کٹھ پتلیوں میں تبدیل ہوچکے ہیں اوراسی لئے یہ ادارے اورتنظیمیں بھی انسانی حقوق کا کھوکھلا ڈھنڈورا پیٹے پھرتے ہیں ۔