رام ورکش دو سال تک جواہر باغ میں کیسے ٹکا رہا
ہائی کورٹ نے یو پی حکومت سے پوچھا
الہ آباد۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے متھرا کے جواہرباغ سانحہ کو لے کر اٹھائے سوالات پر ریاستی حکومت سے جواب مانگا ہے۔ کورٹ نے حکومت سے پوچھا ہے کہ رامورکش یادو کو جنوری 2014 میں جواہرباغ میں دو دن دھرنے کی اجازت دی گئی تھی تو اس کے بعد مظاہرین وہاں اتنی لمبی مدت تک کیسے ٹکے رہ گئے؟ ان کو ختم کرنے کے لئے کیا قدم اٹھائے گئے اور ڈی ایم نے اس معاملے میں حکومت کو جو خط بھیجے، ان پر حکومت کی سطح سے کیا کیا گیا؟ ان کو ختم کرنے کے لئے حکومت کی جانب سے کوئی کارروائی کی گئی یا نہیں؟
کورٹ نے یہ بھی بتانے کو کہا کہ 2014 سے 2016 کے درمیان درج کریں دو درجن سے زیادہ ایف آئی آر پر کیا کارروائی ہوئی؟ دو سال میں کون کون متھرا کا ڈی ایم رہا اور کون کون ایس ایس پی۔ یہ حکم جسٹس وکرمناتھ اور جسٹس آر این کاکڑ کی بینچ نے جواہرباگ سانحہ کی سی بی آئی جانچ کے لئے داخل عرضی پر سماعت کرتے ہوئے دیا۔ درخواست میں انہی بنیادوں پر الزام لگایا ہے کہ ریاستی حکومت نے مظاہرین کو شہ دی۔ یہ بھی کہا کہ اگر میڈیا رپورٹ غلط تھیں تو حکومت نے ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی۔ پٹیشن پر اگلی سماعت کے لئے یکم اگست کی تاریخ لگائی گئی ہے۔